سُنو! تم نے کبھی ساحل پہ بِکھری ریت دیکھی ہے؟




سُنو! تم نے کبھی ساحل پہ بِکھری ریت دیکھی ہے؟
سمندر ساتھ بہتا ہے،
مگر اُسکے مُقدر میں ہمیشہ پیاس رہتی ہے۔


سُنو! تم نے کبھی صحرا میں جلتے پیڑ دیکھے ہیں؟
سبھی کو چھاؤں دیتے ہیں،
مگر اُنکو صِلے میں، دھوپ ملتی ہے۔

سُنو! تم نے کبھی شاخوں سے بچھڑتے پھول دیکھے ہیں؟

وہ خوشبو بانٹ دیتے ہیں بکھر جانے تلک،
لیکن ہوا کا ساتھ دیتے ہیں۔

سُنو! تم نے کبھی میلے میں بجتے ڈھول دیکھے ہیں؟
عجب ہے المیہ انکا،
بہت ہی شور کرتے ہیں،
مگر اندر سے خالی ہیں۔۔۔۔
یہی میرا فسانہ ہے
بس اتنی سی پہیلی ہے
"یہی میری کہانی ہے"

0 comments :

All right reserved by Luqman Ch.